LATEST NEWS

NEW ENGINEERING BOOKS UPLOAD .....COMMING SOON!

Tuesday 14 April 2015

کینسر دراصل ہوتا کیا ہے؟انتہائی مفید معلومات

لند (نیوزڈیسک)بلا شبہ اگر آپ باہر سڑک پر نکل کر کسی سے پوچھیں کہ کیا آپ اپنی زندگی کے پانچ سال کینسر کے علاج کو دیں گے تو وہ کہے گا کیوں نہیں لیکن ہمارے پاس آپ کے لئے ایک بری خبر ہے کہ جیسے ہم کینسر کہتے ہیں کوئی ایک بیماری نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ایک علاج ہوگا ۔ کینسر اس طرز عمل کا نتیجہ بھی ہے جو ہم اپناتے ہیں اور اس کی سینکڑوں ماحولیاتی وجوہات بھی ہیں مثلاً اگروائرس اور بیکٹیریا یا کسی کیمیکل کو چھو لینا وغیرہ۔لیکن کینسر کی کوئی ایک اصل وجہ مقرر نہیں کی جا سکتی ۔کینسر کا موجب ہمارے جینز کی کوئی کلیریکل غلطی بھی ہو سکتی ہے ۔ 
ذرا اپنے جینز پر غور کریں جنہوں نے ہدایات کے سلسلے کے طور پر آپ کو بنایا ہے یہ تمام ہدایات اکٹھی ایک ہی کاغذ پر لکھی ہوئی ہیں لہٰذا آنکھ کی پتلی بنانے کے خلیے کی ہدایات اور جگر کے خلیے بنانے کی ہدایات ایک ہی لائن میں لکھی موجود ہوتی ہیں اور یہ اسی طرح پڑھی جاتی ہیں مثلاًکسی سے پروٹین لی اور اس کی پتلی بنائی اور اسے آنکھ میں بھیج دیا۔ کسی سے پروٹین لی اور اسے سرخ رنگ دے کر خون کی بالیوں میں بھیج دیا۔کسی سے پروٹین لی اور اس میں چربی شامل کرکے اسے جگر میں بھیج دیا اور پھر اسی طرح ہر سلسلہ چلتا ہے۔ایسے میں آپ کا جسم کیا کرتا ہے آپ کا جسم عام طور پر ہدایات کو لے کر انہیں مختلف بائٹس میں تبدیل کرکے جسم کے اس حصے میں بھیج دیتا ہے جہاں اس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن مسئلہ وہاں کھڑا ہوتا ہے جب ہدایات والے جین تمام جین ایک ہی کروموسوم پر ہوتے ہیں اور جب یہ ہدایات دوسرے خلیے کو دی جاتی ہیں تاکہ ترتیب میں نہ ہونے کی وجہ سے ان ہدایات کا کوئی نہ کوئی حصہ رہ جاتا ہے لیکن یہاں ایک حفاظتی آگاہی کا نظام بھی موجود ہے جسے ٹیلو میریز Telomeraseکہتے ہیں جو ایک انزائم ہے جو اس میں ایک کوڈ کا اضافہ کرتا ہے جو کہتا ہے یہیں رک جاﺅ اور پھر ہر چیز کو بڑی عمدگی سے درست کرلیتا ہے۔یہ سب ٹیلی فون کے کھیل کی طرح ہے۔آپ کا DNAایک لیبل بنانے کے لئے ہے ۔یہ ہدایات سرگوشی کے انداز میں کہتا ہے اس چھوٹے سے انجینئر کو جو آپ کے خلیوں کے اندر ہوتا ہے جو یہ سارا کام کرتا ہے۔اور اس طرح تمام ہدایات ایک کام کرنے والے سے دوسرے کام کرنے والے تک پہنچ جاتی ہے اور ٹیلو میریز انہیں یادکراتا ہے کہ کام ہوگیا ہے کیوں کہ پیغام کافی حصوں تک پہنچ گیا ہے لہٰذا جسم ان کے مطابق کام کرنے لگ جاتا ہے اس میں اسے ٹیلومیریزکی مدد حاصل ہوتی ہے۔ ہمارا جسم تسلسل کے ساتھ زندہ رہنے کے قابل ہے۔چوہوں پر ایک تجربے میں ان میں مصنوعی طور پر ٹیلو میریزکی شرح کم کر دی گئی تو دیکھا گیا کہ اکثر جو پہلے ایک سال کے بعد مر گئے جبکہ کچھ پر تجربہ نہیں کیا گیا تھا وہ جو پانچ چھ سال تک زندہ رہے۔لیکن پہلے ہی مرحلے پر ہمارا جسم ایسی غلطیاں کیوں کرجاتاہے؟کیونکہ ہم بڑے ہو جاتے ہیں یا پھر بچپن ہی میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور مذکورہ غلطیاں جمع ہوتی جاتی ہیں بالکل اس طرح جس طرح ان باکس میں میل کی بھرمار ہو جاتی ہے۔ تمباکو نوشی سے اکثرکینسر ہو جاتا ہے کیوں کہ تمباکو پھیپھڑوں کے خلیوں کو ہلاک کر دیتا ہے یا انہیں نقصان پہنچاتا ہے ہر قسم کا دھواں خواہ وہ سگریٹ کا ہو یا کس دوسری چیز کا آپ کے پھیپھڑوں کے خلیوں کی موت کی وجہ بنے گا اور پھر انہیں تبدیل کروانا پڑتا ہے۔الغرض کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑ مزید غلطیوں کا باعث ہوگی اور آخر کار غلطیوں کا پلندا بن جائے گا بلکہ کینسر تو لاحق ہی اس وقت ہوتا ہے جب خلیوں کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس لئے پراسٹریٹ گلینڈ اور تھائی رائڈ گلینڈ کا کینسر عام ہے کیونکہ انہیں ہارمونز اوردیگر اخراج کرنے پڑتے ہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ ہمارے جسم میں موجود ان چھوٹے انجینئروں کو DNA سے آنے والی ہدایات کو موصول کرنا اور ان پر عمل درآمد کروانا پڑتا ہے اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہتا ہے ان غلطیوں میں کچھ کم دوسروں کی نسبت سے کم نقصان دہ ہوتی ہےں اور آپ کے خلیے ان غلط ہدایات کے نتیجے میں نقصان اٹھاتے ہیں۔
کینسر دراصل مقامی خلیوں کا گروہ ہوتا ہے جنہیں ”رک جاﺅ“ کا پیغام نہیں ملا ہوتا آپ کا مدافعتی نظام چونکہ ایک بہتر نظام ہے وہ ان خلیوں کو بے قابو ہونے سے پہلے ہی ان کو علیحدہ کردیتا ہے اس سے پہلے کہ یہ دوسرے اگر آپ بد قسمت ہیں تو یہ دوسرے خلیوں سے چمٹ جاتے ہیں اور خرابی کا عمل جاری رکھتے ہیں اورہمارا جسم یہ سمجھ لیتا ہے کہ خلیوں کا یہ مجموعہ تقسیم ہونے سے باز نہیں آئے گا۔ لہٰذا یہ نئی خون کی نالیاں پھینکنا شروع کر دیتا ہے تاکہ انہیں خوراک فراہم کی جا سکے اور وہی تالیاں بعد میں جمع ہو کر پھوڑے یاٹیومرے کی شکل اختیار کرلیتی ہیں کیوں کہ انہیں کبھی رکنے کا پیغام نہیں ملتا اس لئے کینسر کے خلیے لافانی ہوتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment